لائبریری میں شامل

لیکھنی کہانی -25-Oct-2023

خرگوش کی سالگرہ آج میاں خرگوش کی خوشی کا کوئی ٹھکانا نہیں تھا۔آج اس کا برتھ ڈے جو تھا۔صبح سے ہی جنگل بھر میں گھوم گھوم کر وہ سب کو شام کو اپنی برتھ ڈے پارٹی میں آنے کے لئے انوائٹ کر رہا تھا۔اس نے سب کو بتا دیا تھا کہ شام کو خوب ڈانس ہو گا اور گیم کھیلے جائیں گے۔اس کے بعد کھانا کھا کر کیک کاٹا جائے گا۔ سب کو انوائٹ کرنے کے بعد جب خرگوش اپنے گھر پہنچا تو بھولو ریچھ کو نہ پا کر پریشان ہو گیا۔بھولو ریچھ اس کا سب سے اچھا دوست تھا۔اس کے بنا تو وہ کچھ کر ہی نہیں سکتا تھا۔بھولو جنگل کی اکلوتی بیکری شاپ پر اس کے لئے کیک آرڈر کرنے گیا تھا لیکن ابھی تک لوٹا نہیں تھا۔خرگوش بے چینی سے ادھر ادھر ٹہل رہا تھا تبھی بھولو کو سامنے دیکھ کر خوشی سے چہک اُٹھا اور بولا”کتنی دیر لگا دی دوست․․․․․ہو گیا کیک آرڈر؟“ بھولو نے اُداس ہو کر کہا”نہیں،وہ بیکری شاپ والا بندر کچھ سامان لینے پاس ہی کے جنگل گیا ہے۔وہ تو کل تک آئے گا۔“ یہ سن کر خرگوش پریشان ہو گیا اور بولا”اب ہم کیک کا انتظام کیسے کریں گے؟بنا کیک کے بھی کوئی برتھ ڈے ہوتا ہے؟“ بھولو نے اسے سمجھاتے ہوئے کہا”ضروری نہیں کہ برتھ ڈے پر کیک ہی کاٹا جائے۔یہ تو سب مغربی کلچر کا اثر ہے۔“ یہ سن کر خرگوش بولا”میں تو تمہاری بات مان بھی لوں مگر میرے بہت سے دوست تو اسی لئے آئیں گے کیونکہ میں کیک کاٹوں گا۔“ بھولو نے کچھ سوچتے ہوئے کہا”تم پریشان مت ہو․․․میں کوئی راستہ نکالتا ہوں۔“ تبھی بھولو نے چٹکی بجاتے ہوئے کہا”ہمیں کیک تیار کروانے کے لئے کہیں بھٹکنے کی ضرورت نہیں ہے،تمہارے پڑوس میں جو موٹی بلی رہتی ہے،وہ بہت شاندار کیک بناتی ہے۔میں نے کھایا ہے اس کے ہاتھ کا کیک۔اس کے کیک کے سامنے تو جمپی بندر کی بیکری کا کیک بھی فیل ہے۔“ یہ سن کر خرگوش بولا”نا بابا نا․․․․اس سے کیک بنوا لوں گا تو اسے پارٹی میں بھی بلانا پڑے گا۔اسے پارٹی میں بلاؤں گا تو میرا دوست چلبلا چوہا پارٹی میں نہیں آئے گا۔اسے تو بلی سے بہت ڈر لگتا ہے۔پارٹی کے دھوم دھڑاکے میں کہیں موٹی بلی نے جھپٹ کر اسے کھا لیا تو کیا ہو گا؟“ یہ سن کر بھولو ریچھ نے کہا”مجھ پر بھروسہ رکھو دوست!کھانا تو دور کی بات ہیں․․․․موٹی بلی تمہارے چلبلے دوست کو ہاتھ بھی نہیں لگائے گی۔“ خرگوش مسکراتے ہوئے بولا”ہاں،تم پر تو پورا بھروسہ ہے دوست۔“ اب خرگوش اور بھولو موٹی بلی کے پاس گئے تھے اور اسے پارٹی کے لئے انوائٹ کرتے ہوئے کہا کہ کیک کا انتظام بھی اسے ہی کرنا ہے۔یہ سن کر موٹی بلی بہت خوش ہوئی۔اُس نے پورا دن لگا کر بہت ہی مزیدار کیک بنایا۔شام کو سب سے پہلے کیک لے کر وہاں پہنچی۔دھیرے دھیرے خرگوش کے سارے دوست آنے لگے۔چلبلا چوہا جیسے ہی گھر میں گھسا،موٹی بلی کو دیکھ کر اُلٹے پاؤں لوٹنے لگا۔لیکن بھولو نے اسے روک لیا اور کہا”میں گارنٹی دیتا ہوں دوست،تمہیں کچھ نہیں ہو گا۔تم پارٹی انجوائے کرو۔“ تھوڑی ہی دیر میں سب ڈانس کرنے لگے۔موٹی بلی کی نظر چلبلے چوہے پر تھی لیکن خرگوش کے کچھ دوست اور بھولو اس طرح ناچ رہے تھے کہ بلی چوہے کے پاس پہنچ ہی نہیں پا رہی تھی۔اب بلی ڈانس کرتے کرتے تھک گئی اور اسے بہت تیز بھوک لگی۔وہ بھی کچن کے پاس پہنچ کر کچھ کھانا چاہتی تھی تبھی بھولو ریچھ اس کے پاس آیا اور بولا”آؤ تمہیں ایک مزے کی چیز کھلاتا ہوں․․․․“موٹی بلی نے سوچا سب لوگ جو چیزیں کھا رہے ہیں،وہ تو ویسے بھی مجھے بالکل پسند نہیں،بس چلبلے چوہے کو دیکھ کر منہ میں پانی آ رہا ہے۔بھولو موٹی بلی کو اپنے ساتھ لے گیا اور اسے کچن کے پچھلے حصہ میں رکھی گرما گرم دودھ جلیبیاں کھلائیں۔ موٹی بلی نے دودھ جلیبی پہلی بار کھائی تھی۔وہ گپا گپ دودھ پی کر ڈھیر ساری جلیبیاں کھا گئی۔بھولو اسے عجیب نظروں سے دیکھ رہا تھا۔اس طرح تو وہ شہد پر بھی نہیں ٹوٹ پڑتا تھا جیسے موٹی بلی دودھ جلیبی پر ٹوٹ پڑی تھی۔کچھ ہی دیر میں اس نے دودھ جلیبی سے بھرا سارا پتیلا خالی کر دیا۔اب تو اس سے ہلا بھی نہیں جا رہا تھا۔وہ باہر آ کر صوفہ پر دھپ سے بیٹھ گئی اور سب کو ناچتے ہوئے دیکھنے لگی۔بھولو نے چلبلے چوہے سے کہا”چلبلے!اب تم بلی کے پاس جا کر ناچو گے تو بھی وہ تمہیں ہاتھ نہیں لگائے گی۔“ چلبلا چوہا ڈرتے ڈرتے بلی کے پاس جا کر ناچنے لگا۔لیکن یہ کیا بلی تو اُسے اتنا قریب دیکھ کر بھی بیٹھی ہی رہی۔وہ جلیبیوں سے بھرے پیٹ کی وجہ ایک دم سست بیٹھی تھی۔ تھوڑی دیر میں سب نے کھانا کھایا۔موٹی بلی نے ڈکار لیتے ہوئے کہا”مجھے بھوک نہیں ہے۔“یہ سن کر بھولو مسکرانے لگا۔تھوڑی دیر بعد کیک کاٹا گیا۔کیک سچ مچ بہت اچھا تھا۔سب نے اس کیک کی بہت تعریف کی۔چلبلے چوہے نے بھی جم کر کیک کھایا۔موٹی بلی تو اپنا بنایا ہوا کیک بھی نہیں کھا سکی کیونکہ اس کا پیٹ تو کچھ زیادہ ہی بھرا ہوا تھا۔ پارٹی بہت شاندار رہی۔تھوڑی دیر میں سب جانور اپنے گھروں کی اور لوٹ گئے۔اب خرگوش نے چین کی سانس لی۔خرگوش نے اپنے پیارے دوست بھولو کو شکریہ کہا۔بھولو نے مسکراتے ہوئے کہا”یہ سب دودھ جلیبی کی وجہ سے ہی ممکن ہو پایا۔“یہ سن کر خرگوش کھلکھلا کر ہنس دیا۔

   2
0 تبصرے